کابل(وائس آ ف ایشیا) طالبان حکام کی جانب سے ٹیلی ویژن چینلز کی خواتین میزبانوں کو چہرہ ڈھانپنے پر مجبور کرنے کے بعد افغانستان کے بڑے چینل کی پریزینٹرز نے اپنے حق کے لیے آواز بلند کرنے کا عزم کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ سال اگست کے وسط میں سخت گیر اسلامی گروپ طالبان کے اقتدار پر قابض ہونے کے بعد سول سوسائٹی اور خاص طور پر خواتین اور لڑکیوں پر بیشمار پابندیاں عائد کی ہیں۔رواں ماہ افغانستان کے سپریم رہنما ہیبت اللہ اخوندزادہ نے خواتین کے لیے نیا حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت خواتین عوامی مقامات میں روایتی برقعے کے ساتھ چہرے سمیت اپنے آپ کو مکمل طور پر ڈھانپ کر رکھیں گی۔وزارت برائے امر بالمعروف کی روک تھام نے ٹیلی ویژن میزبانوں کو اس کی پیروی کا حکم دیا ہے۔

